Jawahir-ul-Quran - Az-Zumar : 11
قُلْ اِنِّیْۤ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللّٰهَ مُخْلِصًا لَّهُ الدِّیْنَۙ
قُلْ : فرما دیں اِنِّىْٓ اُمِرْتُ : بیشک مجھے حکم دیا گیا اَنْ : کہ اَعْبُدَ اللّٰهَ : میں اللہ کی عبادت کروں مُخْلِصًا : خالص کر کے لَّهُ : اسی کے لیے الدِّيْنَ : عبادت
تو کہہ مجھ کو حکم ہے18 کہ بندگی کروں اللہ کی خالص کر کر اس کے لیے بندگی
18:۔ ” قل انی امرت الخ “ یہ دلیل، دلیل وحی ہے، مجھے وحی کے ذریعے سے حکم دیا گیا ہے کہ میں خالصۃً اللہ کی عبادت کروں اور اس کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کروں اور یہ حکم مجھے اس لیے دیا گیا ہے تاکہ دنیا و آخرت میں میں تمام مسلمانوں پر مقدم و سابق رہوں۔ یا مطلب یہ ہے کہ میں اس امت میں سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والا ہوں۔ ای امرت بالاخلاص لاجل ان اکون مقدمہم فی الدنیا والاخرۃ لان قصب السبق انما ھو بالاخلاص او لکونی اول من اسلم من قریش و من دان بدینہم (مظہری، بیضاوی، روح) ۔
Top