بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Jawahir-ul-Quran - Az-Zumar : 1
تَنْزِیْلُ الْكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الْعَزِیْزِ الْحَكِیْمِ
تَنْزِيْلُ : نازل کیا جانا الْكِتٰبِ : یہ کتاب مِنَ اللّٰهِ : اللہ کی طرف سے الْعَزِيْزِ : غالب الْحَكِيْمِ : حکمت والا
اتارنا ہے کتاب کا2 اللہ سے جو زبردست ہے حکمتوں والا
2:۔ ” تنزیل الخ “۔ ” تنزیل الکتب “ متبدا، ” من اللہ “ خبر ہے۔ یا ” تنزیل “ مبتدا محذوف کی خبر ہے۔ اور ” من اللہ الخ “ تزیل کے متعلق ہے۔ قال الفراء والزجاج ھو مبتدا وقولہ تعالیٰ (من اللہ العزیز الحکیم) خبرہ او خبر مبتدا محذوف ای ھذا المذکور تنزل، و (من اللہ) متعلق بتنزیل والوجہ الاول اوجہ (روح ج 23 ص 233) یہ تمہید مع ترغیب ہے۔ یہ حکمانہ اس بادشاہ کی طرف سے ہے جو سب پر غالب اور سب کچھ جاننے والا ہے۔ اس کا کوئی فعل حکمت سے خالی نہیں۔ اس نے اب تک اگر معاندین کو نہیں پکڑا تو اس میں حکمت ہے کہ منکرین کو مزید غور و فکر کا موقع مل جائے اور وہ راہ راست پر آجائیں۔ اس لیے غالب اور حکیم بادشاہ کے حکمنامے کو مان لو۔
Top