Jawahir-ul-Quran - Az-Zumar : 51
فَاَصَابَهُمْ سَیِّاٰتُ مَا كَسَبُوْا١ؕ وَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ هٰۤؤُلَآءِ سَیُصِیْبُهُمْ سَیِّاٰتُ مَا كَسَبُوْا١ۙ وَ مَا هُمْ بِمُعْجِزِیْنَ
فَاَصَابَهُمْ : پس انہیں پہنچیں سَيِّاٰتُ : برائیاں مَا كَسَبُوْا ۭ : جو انہوں نے کمائی وَالَّذِيْنَ ظَلَمُوْا : اور جن لوگوں نے ظلم کیا مِنْ هٰٓؤُلَآءِ : ان میں سے سَيُصِيْبُهُمْ : جلد پہنچیں گی انہیں سَيِّاٰتُ : برائیاں مَا كَسَبُوْا ۙ : جو انہوں نے کمایا وَمَا هُمْ : اور وہ نہیں بِمُعْجِزِيْنَ : عاجز کرنے والے
پھر پڑگئیں ان پر52 برائیاں جو کمائی تھیں اور جو گناہ گار ہیں ان میں سے ان پر بھی اب پڑتی ہیں برائیاں جو کمائی ہیں اور وہ نہیں تھکانے والے
52:۔ ” فاصابہم الخ “ وہ اپنے کیے کی سزا پا کر رہے۔ ” والذین ظلموا الخ “ یہ مشرکین قریش کے لیے تخویف دنیوی ہے۔ جس طرھ اقوام گذشتہ کے مشرکین کو دنیا ہی میں اپنے کیے کی سزا مل گئی اسی طرح مشرکین قریش بھی دنیا میں اپنے کیے کی سزا مل گئی اسی طرح مشرکین قریش بھی دنیا میں اپنے کیے کی سزا پائیں گے۔ اور وہ اللہ کے عذاب کو نہ ورک سکیں گے اور نہ اس کے عذاب سے بچ ہی سکیں گے۔ چناچہ چنانچہ اللہ کا یہ عذاب مشرکین قریش پر قتل و قحط کی صورت میں نازل ہوا۔ ای سیصیبہم مثل ما اصاب اولئک فقتل صنادیدہم ببدر و حبس عنہم الرزق فقحطوا سبع سنین (مدارک ج 4 س 48) ۔
Top