Jawahir-ul-Quran - Al-Ghaafir : 63
كَذٰلِكَ یُؤْفَكُ الَّذِیْنَ كَانُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰهِ یَجْحَدُوْنَ
كَذٰلِكَ : اسی طرح يُؤْفَكُ : الٹے پھرجاتے ہیں الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَانُوْا : تھے بِاٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی آیات کا يَجْحَدُوْنَ : وہ انکار کرتے ہیں
اسی طرح پھرے جاتے ہیں جو لوگ کہ اللہ کی باتوں سے منکر ہوتے رہتے ہیں64
64:۔ ” اللہ الذی “ یہ دوسری عقلی دلیل ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی نے تمہارے لیے زمین کو جائے قرار اور آسمان کو چھت بنا دیا اور تمہیں نہایت ہی ھسین و جمیل شکل و صورت میں پیدا فرمایا اور تمہیں نہایت عمدہ اور پکایزہ چیزوں سے تمہیں روزی عطا فرمائی۔ ” ذلکم اللہ ربکم “ یہ دلیل ثانی کا ثمرہ ہے۔ یہ اللہ جو صفات بالا سے متصف ہے وہی تمہارا رب اور کارساز ہے۔ کیسا عالیشان ہے وہ اللہ برکات دہندہ، جگ داتا، سارے جہانوں کا پروردگار۔ ” ھو الحی الخ “ اس کے علاوہ وہ زندہ جاوید ہے اس پر کبھی موت نہیں آئے گی اس کے سوا کوئی معبود اور کارساز نہیں۔ ” فادعواہ مخلصین لہ الدین “ یہ تیسری بار دعوائے سورت کا ذکر ہے۔ فاء فصیحہ ہے جب وہ زندہ جاوید ہے اور اس کے سوا کوئی معبود اور کارساز نہیں تو پھر مصائب و حاجات میں صرف اسی کو پکارو اور اس کی پکار میں کسی کو شریک نہ کرو۔ ” الحمد للہ رب العالمین “ یہ ماقبل کی دلیل ہے صرف اسی کو پکارو، اس لیے کہ تمام صفات کارسازی اسی کے ساتھ مختص ہیں اور وہ سارے جہانوں کا پروردگار اور مربی ہے۔ یہانتک سورت کا پہلا حصہ ختم ہوا۔
Top