Jawahir-ul-Quran - Az-Zukhruf : 65
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْۢ بَیْنِهِمْ١ۚ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ : پس اختلاف کیا گروہوں نے مِنْۢ بَيْنِهِمْ : ان کے درمیان سے فَوَيْلٌ لِّلَّذِيْنَ : پس ہلاکت ہے ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا مِنْ عَذَابِ : عذاب سے يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دردناک دن کے
پھر پھٹ گئے کتنے39 فرقے ان کے بیچ سے سو خرابی ہے گناہ گاروں کو آفت سے دکھ والے دن کی
39:۔ ” فاختلف الاحزاب۔ الایۃ “۔ یہ ایک سوال مقدر کا جواب ہے۔ جب حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے خود اپنی عبادت کا حکم نہیں دیا تھا تو پھر انہیں کیوں پکارا گیا، تو جواب دیا گیا کہ ان کے رفع کے بعد ان کے متبعین میں اختلاف پڑگیا اور وہ مختلف فرقوں میں تقسیم ہوگئے اور ان میں سے بعض فرقوں نے ان کو معبود بنا لیا تو ایسے ظالموں کے لیے دردناک عذاب سے ہلاکت و تباہی ہے۔
Top