Jawahir-ul-Quran - Az-Zukhruf : 6
وَ كَمْ اَرْسَلْنَا مِنْ نَّبِیٍّ فِی الْاَوَّلِیْنَ
وَكَمْ اَرْسَلْنَا : اور کتنے ہی بھیجے ہم نے مِنْ نَّبِيٍّ : نبیوں میں سے فِي الْاَوَّلِيْنَ : پہلوں میں
اور بہت بھیجے ہیں ہم نے نبی4 پہلوں میں
4:۔ ” وکم ارسلنا “ تا ” مثل الاولین “۔ یہ تخویف دنیوی ہے اور اس سے مقصود ترغیب ہے۔ مشرکین مکہ کا انکار کوئی نئی بات نہیں، ان سے پہلے بھی ہم نے گذشتہ امتوں میں پیغمبر بھیجے۔ ان کے پاس جو پیغمبر بھی آیا انہوں نے اس کو جھٹلایا اور اس کا تمسخر اڑایا تو ہم نے شرک کے ان متمرد اور سرکش سرغنوں کو تباہ و برباد کردیا جو ان مشرکین قریش سے زیادہ سخت گیر، ان سے زیادہ طاقتور اور ان سے کہیں بڑے اور مضبوط جتھے والے تھے امم سابقہ کی مثال گذر چکی ہے اس لیے مشرکین قریش کو ڈرنا چاہئے کہ کہیں ان پر بھی ویسا ہی عذاب نازل نہ ہوجائے جیسا کہ گذشتہ سرکش قوموں پر عذاب نازل نہ ہوجائے جیسا کہ گذشتہ سرکش قوموں پر نازل ہوا۔ ای فلیحذر قریش ان یحل بھم مثل ماحل بالاولین مکذبی الرسل من العقوبۃ (بحر ج 8 ص 6) ۔
Top