Jawahir-ul-Quran - Al-Maaida : 101
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَسْئَلُوْا عَنْ اَشْیَآءَ اِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ١ۚ وَ اِنْ تَسْئَلُوْا عَنْهَا حِیْنَ یُنَزَّلُ الْقُرْاٰنُ تُبْدَ لَكُمْ١ؕ عَفَا اللّٰهُ عَنْهَا١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ حَلِیْمٌ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : ایمان والے لَا تَسْئَلُوْا : نہ پوچھو عَنْ : سے۔ متعلق اَشْيَآءَ : چیزیں اِنْ تُبْدَ : جو ظاہر کی جائیں لَكُمْ : تمہارے لیے تَسُؤْكُمْ : تمہیں بری لگیں وَاِنْ : اور اگر تَسْئَلُوْا : تم پوچھوگے عَنْهَا : ان کے متعلق حِيْنَ : جب يُنَزَّلُ الْقُرْاٰنُ : نازل کیا جارہا ہے قرآن تُبْدَ لَكُمْ : ظاہر کردی جائینگی تمہارے لیے عَفَا اللّٰهُ : اللہ نے درگزر کی عَنْهَا : اس سے وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا حَلِيْمٌ : بردبار
اے ایمان والو 166 مت پوچھو ایسی باتیں کہ اگر تم پر کھولی جاویں تو تم کو بری لگیں اور اگر پوچھو گے یہ باتیں ایسے وقت میں کہ قرآن نازل ہو رہا ہے تو تم پر ظاہر کردی جاویں گی اللہ نے ان سے درگزر کی ہے اور اللہ بخشنے والا تحمل والا ہے
166 نفی شرک فعلی اور نفی شرک فی التصرف کے بیان کے بعد ایمان والوں کو بیجا اور بےمحل سوالات پوچھنے سے منع فرمایا۔ ماقبل سے اس کا ربط یہ ہے کہ جب مسئلہ توحید کے اصول و مبادی بیان ہو رہے ہوں س وقت ایسے جزوی مسائل دریافت نہ کیا کرو۔ جو لوگوں کے دلوں میں بیٹھ چکے ہو کیونکہ ایسے جزوی مسائل اگر قبل از وقت اور بےموقع بیان کردئیے جائیں تو اس سے ماننے کے بجائے لوگ الٹا ان کا انکار کردیں گے اور اس طرح اشاعت توحید میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔ جیسا کہ پہلی امتوں میں ایسا ہوچکا ہے۔ مثال کے طور پر آج کل اگر توحید کے ابتدائی اصول بیان کیے جا رہے ہوں تو گیارویں وغیرہ کے مسائل دریافت نہ کیے جائیں کیونکہ ابتداء میں ایسا کرنے سے تبلیغ توحید میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔ جب توحید کے مبادی واضح ہوچکیں اور لوگوں کی سمجھ میں آجائیں اس وقت اس قسم کے جزوی مسائل بیان کیے جائیں۔ بعض روایتوں میں آتا ہے کہ ایک دفعہ آنحضرت ﷺ نے خطبہ دیا اور فرمایا لوگو ! اللہ نے تم پر حج فرض کیا ہے لہذا تم حج کرو۔ ایک صحابی بول اٹھے کہ یا رسول اللہ کیا ہر سال حج کرنا فرض ہے۔ اس پر آپ خاموش ہوگئے یہاں تک کہ اس صحابی نے تین بار اپنا سوال دہرایا۔ اس پر آپ نے فرمایا جب تک میں خود بیان نہ کروں تم اپنی طرف سے کوئی بات نہ پوچھا کرو جو بےمحل ہو۔ اسی طرح ایک شخص نے آپ سے سوال کردیا کہ میرا باپ کون ہے وغیرہ اس قسم کے بےموقع سوالات سب اس نہی کے تحت داخل ہیں۔ ماقبل سے آیت کا ربط وہی ہے جو ہم نے پہلے بیان کیا۔ باقی رہا مذکورہ بالا واقعہ اور اس قسم کے دوسرے واقعات تو وہ بھی اگرچہ آیت کے عموم میں داخل ہیں لیکن آیت کا ربط ان پر موقوف نہیں۔
Top