Jawahir-ul-Quran - Al-Maaida : 93
لَیْسَ عَلَى الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِیْمَا طَعِمُوْۤا اِذَا مَا اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اَحْسَنُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ۠   ۧ
لَيْسَ : نہیں عَلَي : پر الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ : اور انہوں نے عمل کیے نیک جُنَاحٌ : کوئی گناہ فِيْمَا : میں۔ جو طَعِمُوْٓا : وہ کھاچکے اِذَا : جب مَا اتَّقَوْا : انہوں نے پرہیز کیا وَّاٰمَنُوْا : اور وہ ایمان لائے وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ : اور انہوں نے عمل کیے نیک ثُمَّ اتَّقَوْا : پھر وہ ڈرے وَّاٰمَنُوْا : اور ایمان لائے ثُمَّ : پھر اتَّقَوْا : وہ ڈرے وَّاَحْسَنُوْا : اور انہوں نے نیکو کاری کی وَاللّٰهُ : اور اللہ يُحِبُّ : دوست رکھتا ہے الْمُحْسِنِيْنَ : نیکو کار (جمع)
جو لوگ ایمان لائے اور کام نیک کئے ان پر گناہ نہیں155 اس میں جو کچھ پہلے کھاچکے جب کہ آیندہ کے لیے ڈر گئے اور ایمان لائے اور عمل نیک کئے پھر ڈرتے رہے اور یقین کیا پھر ڈرتے رہے اور نیکی کی اور اللہ دوست رکھتا ہے نیکی کرنے والوں کو
155 یہ سوال مقدر کا جواب ہے۔ یعنی جو لوگ اب تک شراب پیتے رہے، جوا کھیلتے رہے اور غیر اللہ کی نذریں نیازیں کھاتے رہے اور نزول تحریم سے پہلے ہی فوت ہوگئے ان کا کیا ہوگا۔ تو اس کے جواب میں فرمایا کہ جو مومنین نزول تحریم سے پہلے مذکورہ بالا اشیاء کھاتے پیتے رہے ہیں ان پر کوئی گناہ نہیں اِذَا مَا اتَّقَوْا جب کہ وہ شرک سے بچے رہے اور صدق دل سے ایمان لائے اور نیک اعمال کیے ثُمَّ اتَّقَوْا وَّاٰمَنُوْا پھر اس اتقاء عن الشرک اور ایمان خالص پر قائم رہے۔ جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا۔ اٰمَنُوْا بِاللہِ وَ رَسُوْلِہٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا (حجرات ع 3) ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اَحْسَنُوْا پھر وہ اتقاء کامل یعنی درجہ احسان تک پہنچ گئے۔ اتقوا الشرک وامنوا باللہ ورسولہ (قرطبی ج 6 ص 296) اذا ما اتقوا الشرک (مدارک ص 233 ج 1) قال محمد بن جریر الاتقاء الاول ھو الاتقاء یتلقی امر اللہ بالقبول والتصدیق والدینونۃ بہ والعمل والاتقاء الثانی بالثبات علی التصدیق والثالث الاتقاء بالاحسان والتقرب بالنوافل (قرطبی)
Top