Jawahir-ul-Quran - Adh-Dhaariyat : 56
وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ
وَمَا : اور نہیں خَلَقْتُ الْجِنَّ : پیدا کیا میں نے جنوں کو وَالْاِنْسَ : اور انسانوں کو اِلَّا : مگر لِيَعْبُدُوْنِ : اس لیے تاکہ وہ میری عبادت کریں
اور میں نے جو بنائے جن اور آدمی19 سو اپنی بندگی کو
19:۔ ” وما خلقت “ یہ ماقبل کی علت ہے یعنی ان کو پند و نصیحت کرنا اور دعوت توحید دینا اس لیے ہے کہ ان کو اور ان کے علاوہ جنوں کو میں نے پیدا ہی اس لیے کیا ہے تاکہ وہ میری اطاعت کریں اور میری عبادت بجا لائیں اور میری عبادت اور پکار میں کسی کو شریک نہ بنائیں۔ ان کی ٹخلیق میں میرا کوئی ذاتی مفاد نہی تھا۔ ” ما ارید منہم “ ان کے پیدا کرنے سے میرا مقصد یہ نہیں تھا کہ میں تحصیل رزق اور کسب معاش میں ان سے تعاون حاصل کروں جس طرح دنیوی آقاؤں کا دستور ہے میں تو رزق و معیشت سے بےنیاز ہوں (کشاف، بحر) ۔ یا مطلب یہ ہے کہ میں نے ان کو اس لیے پیدا نہیں کیا تاکہ وہ اپنی اور میری دوسری مخلوق کے رزق و معاش کا انتظام کریں بلکہ ان کو میں نے اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا ہے اور مخلوق کی روزی کا کفیل میں آپ ہوں اس صورت میں یطعمون میں حذف مضاف ہوگا۔ ای یطعموا عبیدی (ابن کثیر، خازن) ۔
Top