Jawahir-ul-Quran - At-Tur : 17
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ نَعِیْمٍۙ
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ : یشک متقی لوگ فِيْ جَنّٰتٍ : باغوں میں وَّنَعِيْمٍ : اور نعمتوں میں ہوں گے
جو ڈرنے والے ہیں وہ باغوں8 میں ہیں اور نعمت میں
8:۔ ” ان المتقین “ یہ بشارت اخرویہ ہے۔ شرک و تکذیب سے اور اللہ کی نافرمانیوں سے بچنے والے قیامت کے دن جنت کے باغوں میں اور انواع و اقسام نعمت میں مصروف عیش ہوں گے۔ ” فاکھین “ اللہ کی دی ہوئی عزت و کرام اور انعامات میں بےپایاں میں خوش و خرم ہوں گے اور جہنم کے عذاب سے بھی محفوظ ہوں گے۔ ” کلوا واشربوا “ اس سے پہلے ” یقال لہم “ مقدر ہے۔ ان سے کہا جائیگا کہ جنت کے ماکولات و مشروبات میں سے جو چاہو کھاؤ اور پیوا یہاں کی ہر چیز خوشگوار اور صحت افزا ہے۔ یہ تمہارے اعمال صالحہ کا انعام ہے۔ ” متکئین “ یہ ” کلوا “ کی ضمیر سے حال ہے۔ حال من الضمیر فی کلوا واشربوا (مدارک ج 4 ص 45) ۔ قطار در قطار تختوں پر عزت و اکرام اور راحت و آرام سے تکیہ لگائے۔ حور، حوراء کی جمع ہے یعنی ایسی آنکھوں والی جس کی سیاہ جگہ کی سیاہی اور سفید جگہ کی سفیدی بہت زیادہ ہو۔ عین، عیناء کی جمع ہے یعنی موٹی آنکھوں والی۔ یعنی جنت میں ہم ایسی حسین و جمیل حوروں کو ان کی بیویاں بنا دیں گے۔ حاصل یہ کہ جنت میں ان کو ہر قسم کی لذت و عیش حاصل ہوگی۔
Top