Jawahir-ul-Quran - At-Tur : 21
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ اتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّیَّتُهُمْ بِاِیْمَانٍ اَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّیَّتَهُمْ وَ مَاۤ اَلَتْنٰهُمْ مِّنْ عَمَلِهِمْ مِّنْ شَیْءٍ١ؕ كُلُّ امْرِئٍۭ بِمَا كَسَبَ رَهِیْنٌ
وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : اور وہ لوگ جو ایمان لائے وَاتَّبَعَتْهُمْ : اور پیروی کی ان کی ذُرِّيَّتُهُمْ : ان کی اولاد نے بِاِيْمَانٍ : ایمان کے ساتھ اَلْحَقْنَا بِهِمْ : ہم ملا دیں گے ان کے ساتھ ذُرِّيَّتَهُمْ : ان کی اولاد کو وَمَآ اَلَتْنٰهُمْ : اور نہ کمی کریں گے ہم ان کے مِّنْ عَمَلِهِمْ : ان کے عمل میں سے مِّنْ شَيْءٍ ۭ : کچھ بھی كُلُّ امْرِی : ہر شخص بِمَا كَسَبَ : ساتھ اس کے جو اس نے کمائی کی رَهِيْنٌ : رھن ہے۔ گروی ہے
اور جو لوگ یقین لائے9 اور ان کی راہ پر چلی ان کی اولاد ایمان سے پہنچا دیا ہم نے ان تک ان کی اولاد کو اور گھٹایا نہیں ہم نے ان سے ان کا کیا ذرا بھی ہر آدمی اپنی کمائی میں پھنسا ہے
9:۔ ” والذین امنوا۔ الایۃ “ ما التناھم ای ما نقصناھم (خازن، روح) ۔ یعنی ہم کم نہیں کریں گے۔ جو مؤمنین اپنے ایمان اور عمل کی وجہ سے جنت کے بہت اونچے درجات میں ہوں گے ہم ان کی اولاد جو ایمان وعمل میں ان کا اتباع کرتی رہی، لیکن ان کے رتبے کو نہ پہنچ سکی، ہم ان کو بھی جنت میں ان کے آباء و اجداد کے درجات میں جگہ دے دیں گے۔ اور اس کی وجہ سے ان کے آباء و اجداد کے درجہ و رتبہ میں کسی قسم کی کمی نہیں کریں گے اور نہ ان کے کسی عمل کا ثواب ہی کم کریں گے لیکن ہر کافر و مشرک اپنے اعمال مشرکانہ کی وجہ سے جہنم میں گرا ہوگا خواہ اس کے ماں باپ کتنے ہی نیک اور صالح ہوں۔ مشرک اور کافر اولاد کو ماں باپ کی نیکی سے کچھ فائدہ نہ ہوگا۔ کل امرئ کافر بما عمل من الشرک مرتھن فی النار (معالم ج 6 ص 251) ۔ قال الجمہور وابن عباس وابن جبیر وغیرھما ان المومنین الذین اتبعتہم ذریتہم فی الایمان یکونون فی مراتب ابائہم وان لم یکوانوا فی التقوی والاعمال مثلہم کر امۃ لابائہم فب ایمان متعلق بقولہ واتبعتہم (بحر ج 8 ص 48) ۔ ” بایمان “ کے ” اتبعتہم “ کے ساتھ متعلق ہونے کی تائید اس آیت سے ہوتی ہے ” ومن صلح من ابائہم وازواجہم وذریاتہم “ (مؤمن رکوع 1) ۔
Top