Jawahir-ul-Quran - At-Tur : 26
قَالُوْۤا اِنَّا كُنَّا قَبْلُ فِیْۤ اَهْلِنَا مُشْفِقِیْنَ
قَالُوْٓا اِنَّا : کہیں گے بیشک ہم كُنَّا : تھے ہم قَبْلُ : اس سے پہلے فِيْٓ اَهْلِنَا : اپنے گھر والوں میں مُشْفِقِيْنَ : ڈرنے والے
بولے ہم بھی تھے اس سے13 پہلے اپنے گھروں میں ڈرتے رہتے
13:۔ ” انا کنا من۔ الایۃ “ یہ ماقبل کی علت ہے اور بیان توحید ہے علی سبیل الترقی از سورة سابقہ اور ثمرہ توحید۔ یعنی اللہ تعالیٰ نے ہمارے گناہ معاف فرمائے اور ہمیں جہنم سے بچا لیا۔ اس لیے کہ ہم دنیا میں صرف حاجات و مصائب میں اسی کو پکارتے تھے اور اس کی پکار میں کسی کو شریک نہیں کرتے تھے۔ یہ عذاب سے محفوظ رہنا توحید پر قائم رہنے ہی کا ثمرہ و نتیجہ ہے۔ بیشک اللہ تعالیٰ بڑا ہی محسن و مہربان ہے۔
Top