Jawahir-ul-Quran - At-Tur : 45
فَذَرْهُمْ حَتّٰى یُلٰقُوْا یَوْمَهُمُ الَّذِیْ فِیْهِ یُصْعَقُوْنَۙ
فَذَرْهُمْ : پس چھوڑو ان کو حَتّٰى يُلٰقُوْا : یہاں تک کہ وہ جا ملیں يَوْمَهُمُ : اپنے دن سے الَّذِيْ : وہ جو فِيْهِ : اس میں يُصْعَقُوْنَ : بےہوش کیے جائیں گے
سو تو چھوڑ دے ان کو یہاں تک کہ دیکھ لیں22 اپنے اس دن کو جس میں ان پر پڑے گی بجلی کی کڑک
22:۔ ” فذرھم “۔ یومہم سے نفخہ اولی کا دن مراد ہے جس سن کر سب پر بےہوشی طاری ہوجائے گی (مدارک) ۔ آپ ان سے اعراض فرمائیں اور اس دن کا انتظار فرمائیں۔ جب دہشت و خوف سے ان پر حقیقت طاری ہوگی اس دن ان پر حقیقت حال واضح ہوجائے گی لیکن اب اس سے ان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اس دن عذاب الٰہی سے بچنے کے لیے ان کا کوئی حیلہ کامیاب نہ ہوسکے گا اور نہ ان کو اپنے خود ساختہ معبودوں، گمراہ کرنے والے پیشواؤں اور دیگر سفارشیوں کی طرف ہی سے کچھ مدد مل سکے گی اور وہ کسی بھی طرح سے خدا کے عذاب سے نہیں بچ سکیں گے۔
Top