Jawahir-ul-Quran - An-Najm : 21
اَلَكُمُ الذَّكَرُ وَ لَهُ الْاُنْثٰى
اَلَكُمُ الذَّكَرُ : کیا تمہارے لیے لڑکے ہیں وَلَهُ الْاُنْثٰى : اور اس کے لیے لڑکیاں
کیا تم کو تو ملے بیٹے اور اس کو بیٹیاں10
10:۔ ” الکم الذکر “ یہ سورت کے دوسرے دعوے کا بیان ہے یعنی اللہ کی بارگاہ میں کوئی شفیع غالب نہیں۔ مشرکین اپنے لیے تو بیٹے پسند کرتے لیکن اس کے ساتھ ہی فرشتوں کو خدا کی بیٹیاں کہتے یعنی فرشتے اللہ تعالیٰ کو اس قدر محبوب ہیں جس طرح ایک باپ کو بیٹیاں محبوب ہوتی ہیں اس لیے اللہ تعالیٰ فرشتوں کی سفارش کو ہرگز رد نہیں کرتا۔ فرمایا یہ تقسیم تو سراسر بےانصافی پر مبنی اور عدل و انصاف سے ہٹی ہوئی ہے، کیونکہ وہ جس چیز کو خود ناپسند کرتے ہیں اس کی نسبت خدا کی طرف کرنے میں کوئی باک محسوس نہ کرتے۔ اس لیے ان کا یہ کہنا غلط ہے اور بےانصافی پر مبنی ہے کہ فرشتے خدا کی بیٹیاں اور اس کی بارگاہ میں شفیع قاہر ہیں۔
Top