Jawahir-ul-Quran - An-Najm : 30
ذٰلِكَ مَبْلَغُهُمْ مِّنَ الْعِلْمِ١ؕ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِهٖ١ۙ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدٰى
ذٰلِكَ : یہی مَبْلَغُهُمْ : ان کی انتہا ہے مِّنَ الْعِلْمِ ۭ : علم میں سے اِنَّ رَبَّكَ : بیشک رب تیرا هُوَ اَعْلَمُ : وہ زیادہ جانتا ہے بِمَنْ ضَلَّ : اس کو جو بھٹک گیا عَنْ سَبِيْلِهٖ ۙ : اس کے راستے سے وَهُوَ اَعْلَمُ : اور وہ زیادہ جانتا ہے بِمَنِ اهْتَدٰى : اس کو جو ہدایت پا گیا
بس یہیں تک پہنچی ان کی سمجھ تحقیق تیرا رب18 ہی خوب جانے اس کو جو بہکا اس کی راہ سے اور وہی خوب جانے اس کو جو راہ پر آیا
18:۔ ” ان ربک “ یہ جملہ معترضہ ہے یعنی اللہ تعالیٰ سب کو اچھی طرح جانتا ہے جو لوگ گمراہی پر مصر ہیں اور ہدایت کو قبول نہیں کرنا چاہتے۔ وہ ان کو بھی جانتا ہے اور وہ بھی اس کے علم میں جو ہدایت قبول کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں یہ لوگ قبیل اول سے ہیں، اس لیے آپ ان کی خاطر اپنی جان نہ ماریں اور مشقت نہ اٹھائیں۔ ھو جل شانہ المبالغ فی العلم بمن لا یرعوی عن الضلال ابدا، وبمن یقبل الاھتداء فی الجملۃ لا غیرہ سبحانہ فلا تتعب نفسک فی دعوتہم ولا تبالغ فی الحرص علیہا فانہم من القبیل الاول (روح ج 27 ص 60) ۔
Top