Jawahir-ul-Quran - An-Najm : 43
وَ اَنَّهٗ هُوَ اَضْحَكَ وَ اَبْكٰىۙ
وَاَنَّهٗ : اور بیشک اس نے هُوَ اَضْحَكَ : وہی ہے جس نے ہنسایا وَاَبْكٰى : اور رلایا
اور یہ کہ وہی ہے ہنساتاف 25 اور رلاتا
25:۔ ” وانہ ھو “ یہاں سے اللہ تعالیٰ کی عظمت شان اور اس کی قدرت کاملہ کا بیان ہے۔ ہر چیز اسی کے تصرف و اختیار میں اور اسی کے زیر اقتدار ہے ہنسانا اور رلانا اسی کے اختیار میں ہے جسے چاہتا ہے آرام و راحت اور خوشی عطاء کر کے ہنساتا ہے اور جسے چاہتا ہے مصائب وآلام میں مبتلا کر کے خون کے آنسو رلاتا ہے۔ موت وحیات بھی اسی کے قبضہ و تصرف میں ہے۔ ” وانہ خلق الزوجین “ ” تمنیٰ “ یعنی نطفہ رحم مادہ میں ڈالا جاتا ہے۔ ای تدفع فی الرحم (روح) ۔ جب نر کا نفطہ رحم مادہ میں پہنچ جاتا ہے تو محض اپنی قدرت کاملہ سے وہ اسی نطفہ سے نر اور اسی سے مادہ کو پیدا فرما لیتا ہے۔ ” وان علیہ۔ الایۃ “ پھر قایمت کے دن دوبارہ زندہ کرنا بھی اسی کا کام ہے جس نے ایک نطفہ بےجان سے نر و مادہ کو پیدا کرلیا وہ انسانوں کو مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرنے پر بھی قادر ہے۔ ” وانہ ھو اغنی واقنی “ پیدا بھی اسی نے کیا پھر زندگی میں دولت کی تقسیم بھی اسی کے ہاتھ میں ہے وہ اپنی حکمت بالغہ کے مطابق جسے چاہتا ہے غنی اور دولت مند کردیتا ہے اور جسے چاہتا ہے فقیر اور تنگدست کردیتا ہے۔ قالا الاخفش اقنی افقر (روح، قرطبی) ۔ قال ابن زید اغنی من شاء وافقر من شاء (قرطبی ج 17 ص 118، ابن کثیر ج 4 ص 259) ۔
Top