Jawahir-ul-Quran - An-Najm : 55
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكَ تَتَمَارٰى
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكَ : پس کون سی اپنے رب کی نعمتوں کے ساتھ۔ پس ساتھ کون سی اپنے رب کی نعمتوں کے تَتَمَارٰى : تم جھگڑتے ہو
اب تو کیا کیا نعمتیں اپنے29 رب کی جھٹلائے گا
ٖ 29:۔ ” فبای آلاء۔ الایۃ “ تخویف دنیوی۔ یہ خطاب ہر سرکش اور مکذب سے ہے تو اللہ کی کونسی نعمت میں شک کرتا ہے اور اسے اللہ کی طرف سے نہیں سمجھتا اور غیر اللہ کو پکارتا ہے۔ ” ھذا نذیر۔ الایۃ “ اشارہ قرآن یا محمد ﷺ کی طرف ہے۔ حضرت محمد ﷺ گذشتہ ڈرانے والے پیغمبروں کے قافلے کے آخری رکن ہیں۔ جس طرح گذشتہ سرکش قوموں نے اپنے اپنے زمانے کے پیغمبروں کو جھٹلایا اور تباہ و برباد ہوئیں اے مشرکین مکہ ! سن لو ! ہمارے آخری پیغمبر (علیہ السلام) کو جھٹلانے والو ! اگر تم ضد وعناد سے باز نہ آئے تو تمہارا حشر بھی انہی قوموں کا سا ہوگا۔
Top