Jawahir-ul-Quran - Al-Hadid : 5
لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ اِلَى اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ
لَهٗ : اسی کے لیے ہے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کی وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین کی وَاِلَى اللّٰهِ : اور اللہ ہی کی طرف تُرْجَعُ : لوٹائے جاتے ہیں الْاُمُوْرُ : سب کام
اسی کے لیے ہے5 راج آسمانوں کا اور زمین کا اور اللہ ہی تک پہنچتے ہیں سب کام
5:۔ ” لہ ملک السموات “ یہ توحید کے تیسرے مرتبے کا اعادہ ہے خالق ومالک بھی وہی ہے اور تخت بادشاہی پر بھی وہی مستوی ہے اور کائنات کے تمام معاملات اسی کی طرف راجع ہیں۔ اور کائنات میں وہی متصرف اور مختار ہے۔ ” یولج الیل فی النہار “ یہ اللہ تعالیٰ کے اختیار و تصرف کا ایک نمونہ ہے یعنی رات دن کا آنا جانا اور ان کا گھٹنا اور بڑھنا اللہ کے اختیار میں ہے اور اس کا علم اس قدر محیط اور کامل ہے کہ وہ سینوں کے پوشیدہ رازوں کو بھی اچھی طرح جانتا ہے۔ جب ساری کائنات کا خالق و مربی اور ساری کائنات میں بلا شرکت غیرے متصرف و مختار وہی ہے تو لامحالہ وہی سب کا کارساز ہے۔ اور حاجات و مصائب میں مافوق الاسباب پکار کے لائق بھی وہی ہے۔ یہ توحید کا تیسرا مرتبہ ہے۔ توحید کے یہ تینوں مراتب سورة انعام کی ابتداء میں مذکور ہوئے ہیں اور اسی طرح سورة حشر کی آخری آیتوں اور پھر سورة الناس کی ابتدائی آیتوں میں بھی مذکور ہوں گے۔
Top