Jawahir-ul-Quran - Al-Qalam : 3
وَ اِنَّ لَكَ لَاَجْرًا غَیْرَ مَمْنُوْنٍۚ
وَاِنَّ لَكَ : اور بیشک آپ کے لیے لَاَجْرًا : البتہ اجر ہے غَيْرَ مَمْنُوْنٍ : نہ ختم ہونے والا
اور تیرے واسطے3 بدلہ ہے بےانتہا
3:۔ ” وان لک “ آپ اپنے کام میں ثابت قدم رہیں، راہ حق اور تبلیغ توحید میں آپ نے جو شدائد برداشت کیے ہیں ان کا آپ کو ایسا اجر وثواب ملے گا جو کبھی ختم نہیں ہوگا۔ ای ثوابا ما تحملت من اثقالا لنبوۃ (قرطبی ج 18 ص 226) ۔ ” وانک لعلی خلق عظیم “ خلق سے اخلاق و عادات مراد ہیں آپ کے خلق کو ” عظیم “ فرمایا کیونکہ آپ کی ذات گرامی میں تمام مکارم اخلاق علی وجہ الاتم موجود تھے اور آپ قرآنی اخلاق و آداب کا مجسم نمونہ تھے۔ حضرت عائشہ ؓ سے جب آپ کے خلق کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا ” کان خلقہ القران “ کہ آپ کا خلق قرآن ہے یعنی آپ کے تمام اعمال و افعال اور اخلاق و عادات قرآنی تعلیم کے عین مطابق تھے۔ یا خلق سے دین اسلام راد ہے جو تمام دینوں سے افضل اور خدا کے یہاں سب سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ یہ حضرت ابن عباس اور مجاہد رحمہما اللہ سے منقول ہے۔ قال ابن عباس و مجاھد : علی خلق علی دین عظیم من الادیان لیس دین احب الی اللہ تعالیٰ ولا ارضی عندہ منہ (قرطبی ج 18 ص 227) ۔ وھو دین الاسلام (مظہری ج 10 ص 31) ۔
Top