Jawahir-ul-Quran - Al-Qalam : 48
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَ لَا تَكُنْ كَصَاحِبِ الْحُوْتِ١ۘ اِذْ نَادٰى وَ هُوَ مَكْظُوْمٌؕ
فَاصْبِرْ : پس صبر کرو لِحُكْمِ رَبِّكَ : اپنے رب کے حکم کے لیے وَلَا تَكُنْ : اور نہ تم ہو كَصَاحِبِ الْحُوْتِ : مانند مچھلی والے کے اِذْ نَادٰى : جب اس نے پکارا وَهُوَ مَكْظُوْمٌ : اور وہ غم سے بھرا ہوا تھا
اب تو استقلال23 سے راہ دیکھتا رہ اپنے رب کے حکم کی اور مت ہو جیسا وہ مچھلی والا جب پکارا اس نے اور وہ غصہ میں بھرا تھا
23:۔ ” فاصبر “ یہ آنحضرت ﷺ کے لیے تسلیہ ہے۔ آپ مشرکین کی تکذیب اور ایذاء سے تنگ آ کر کوئی اقدام نہ کریں بلکہ صبر و تحمل سے سب کچھ برداشت کریں اور اللہ کے حکم کا انتظار کریں اور مچھلی والے (حضرت یونس علیہ السلام) کی مانند نہ ہوں، ورنہ کسی اور مصیبت میں گرفتار ہوجائیں گے۔ جس طرح یونس (علیہ السلام) نے عجلت سے کام لیا اور احوال و قرائن سے ہجرت کا جواز سمجھ کر اللہ کے حکم کا انتظار کیے بغیر ہی شہر سے نکل کھڑے ہوئے تو ہم نے بطور تنبیہ ان کو مچھلی کے پیٹ میں قید کردیا، جہاں انہوں نے کرب والم کی حالت میں ہم سے فریاد کی اور اپنی لغزش کا اعتراف کیا تو ہم نے محض اپنی رحمت سے ان کو رنج والم سے نجات دی ” مکظوم “ مغموم و مکروب۔
Top