Ashraf-ul-Hawashi - Al-Haaqqa : 19
وَّ فُتِحَتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ اَبْوَابًاۙ
وَّفُتِحَتِ السَّمَآءُ : اور کھول دیا جائے گا آسمان فَكَانَتْ : تو ہوجائے گا اَبْوَابًا : دروازے، دروازے
اور آسمان پھٹ جائیگا اس میں چھید چھید ہوجائیں گے14
14 آسمان اس لئے پھٹے گا کہ فرشتے زمین پر اتر سکیں جیسے فرمایا : ویوم تشقق السماء بالغمام ونزل الملائکۃ تنزیلا۔ ( سورة فرقان :25) معلوم ہوا کہ آسمان میں ” خرق “ ممتع نہیں ہے جیسا کہ فلاسفہ کا مشہور مذہب ہے گوملاصدرانے اسفاراربعہ، میں تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ امتناع خرق، اساطین فلاسفہ کا قول نہیں ہے۔ آج کل کے فلاسفہ نے معروف آسمان کا بھی انکار کیا ہے مگر کوئی ایسی تحقیق پیش نہیں کی جس کی بنا پر آیات و احادیث صحیحہ کی تاویل کرنی پڑے۔
Top