Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 40
اِنَّ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ اسْتَكْبَرُوْا عَنْهَا لَا تُفَتَّحُ لَهُمْ اَبْوَابُ السَّمَآءِ وَ لَا یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ حَتّٰى یَلِجَ الْجَمَلُ فِیْ سَمِّ الْخِیَاطِ١ؕ وَ كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُجْرِمِیْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو وَاسْتَكْبَرُوْا : اور تکبر کیا انہوں نے عَنْهَا : ان سے لَا تُفَتَّحُ : نہ کھولے جائیں گے لَهُمْ : ان کے لیے اَبْوَابُ : دروازے السَّمَآءِ : آسمان وَ : اور لَا يَدْخُلُوْنَ : نہ داخل ہوں گے الْجَنَّةَ : جنت حَتّٰي : یہانتک (جب تک) يَلِجَ : داخل ہوجائے الْجَمَلُ : اونٹ فِيْ : میں سَمِّ : ناکا الْخِيَاطِ : سوئی وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح نَجْزِي : ہم بدلہ دیتے ہیں الْمُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
بیشک جنہوں نے جھٹلایا44 ہماری آیتوں کو اور ان کے مقابلہ میں تکبر کیا نہ کھولے جائیں گے45 ان کیلئے دروازے آسمان کے اور نہ داخل ہوں گے جنت میں46 یہاں تک کہ گھس جائے اونٹ سوئی کے ناکے میں اور ہم یوں بدلہ دیتے ہیں گناہ گاروں کو
44: یہ تخویف اخروی ہے۔ آیات سے توحید و رسالت اور معاد اور اصول دین کے دلائل مراد ہیں۔ الدالۃ علی اصول الدین و احکام الشرع کالادلۃ الدالۃ علی وجود الصانع و وحدتہ والدالۃ علی النبوۃ والمعاد و نحو ذلک (روح ج 8 ص 118) ۔ یعنی کذبوا بدلائل التوحید فلم یصدقوا بہا ولم یتبعوا رسلنا (خازن ج 2 ص 188) ۔ 45 حدیث میں وارد ہے کہ جب مومن کی وفات ہوتی ہے فرشتے اس کی روح کو لے کر آسمان کی طرف جاتے ہیں اور اس کی خاطر آسمانوں کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں یہاں تک کہ وہ ساتویں آسمان پر پہنچ جاتی ہے۔ اسی طرح مؤمن کے اعمال صالحہ کے لیے بھی آسمانوں کے دروازے کھلے رہتے ہیں لیکن کفار و مشرکین کی ارواح اور ان کے اعمال کے لیے ایسا نہیں ہوتا اس آیت میں اسی کا بیان ہے۔ 46“ اَلْجَمَل ” جوان اونٹ “ سَمِّ الْخِیَاطِ ” سوئی کا ناکا یعنی وہ سوراخ جس میں تاگا ڈالا جاتا ہے۔ یہ ایک محاورہ ہے جسے کسی کام کے ناممکن اور محال ہونے کو ظاہر کرنے کے موقع پر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہاں مقصد یہ ہے کہ دلائل توحید و رسالت کو جھٹلانے والے جنت میں کبھی داخل نہیں ہوں گے۔ ان کا جنت میں داخل ہونا اسی طرح ناممکن ہے جس طرح اونٹ کا سوئی کے ناکے سے گذرنا محال ہے۔ “ مِھَادٌ” بچھونا “ غَوَاش ” سائبان مطلب یہ ہے کہ جہنم کی آگ انہیں ہر طرف سے گھیرے ہوئے ہوگی اور آگ ہی ان کا اوڑھنا بچھونا ہوگی۔ الظلمین المشرکین الذین وضعوا العبادۃ فی غیر موضعھا (خازن ج 2 ص 189) ۔
Top