Jawahir-ul-Quran - Al-Insaan : 27
اِنَّ هٰۤؤُلَآءِ یُحِبُّوْنَ الْعَاجِلَةَ وَ یَذَرُوْنَ وَرَآءَهُمْ یَوْمًا ثَقِیْلًا
اِنَّ : بیشک هٰٓؤُلَآءِ : یہ (منکر) لوگ يُحِبُّوْنَ : وہ دوست رکھتے ہیں الْعَاجِلَةَ : دنیا وَيَذَرُوْنَ : اور چھوڑدیتے ہیں وَرَآءَهُمْ : اپنے پیچھے يَوْمًا : ایک دن ثَقِيْلًا : بھاری
یہ لوگ چاہتے ہیں جلدی ملنے والے کو19 اور چھوڑ رکھا ہے اپنے پیچھے ایک بھاری دن کو
19:۔ ” ان ھؤلاء “ یہ منکرین توحید و قیامت پر زجر ہے اور اس میں سورة قیامت کی آیتوں “ کلا بل تحبون العاجلۃ۔ وتذرون الاخرۃ “ کے مضمون کا اعادہ ہے۔ یہ لوگ صرف دنیا کے منافع چاہتے ہیں اور قیامت کے کٹھن اور ہولناک دن کو پس پشت ڈال رہے ہیں۔ وہ دنیوی زندگی ہی کو سب کچھ سمجھتے ہیں اس لیے ان کی تمام تگ و دو دنیا کی تحصیل کیلئے ہے اور آخرت پر چونکہ ان کا ایمان ہی نہٰں، اس لیے وہ اس سے بےاعتنائی برت رہے ہیں اور اس کے لیے کوئی تیاری نہیں کر رہے۔
Top