Jawahir-ul-Quran - Al-Insaan : 9
اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللّٰهِ لَا نُرِیْدُ مِنْكُمْ جَزَآءً وَّ لَا شُكُوْرًا
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں نُطْعِمُكُمْ : ہم تمہیں کھلاتے ہیں لِوَجْهِ اللّٰهِ : رضائے الہی کیلئے لَا نُرِيْدُ : ہم نہیں چاہتے مِنْكُمْ : تم سے جَزَآءً : کوئی جزا وَّلَا شُكُوْرًا : اور نہ شکریہ
ہم جو تم کو8 کھلاتے ہیں سو خالص اللہ کی خوشی چاہنے کو نہ تم سے ہم چاہیں بدلہ اور نہ چاہیں شکر گزاری
8:۔ ” انما نطعمکم “ جب وہ مساکین وغیرہم کو کھانا کھلاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم تمہیں محض لوجہ اللہ اور اس کی رضا جوئی کیلئے کھانا کھلا رہے ہیں اور تم سے اس کا معاوضہ یا شکریہ نہیں چاہتے۔ اللہ تعالیٰ کی راہ میں اور اس کی خوشنودی کے لیے خرچ کرنے والوں کی نیت ایسی ہی ہوتی ہے وہ اللہ کے سوا کسی سے اس کی جزاء کے طالب نہیں ہوتے۔ ” انا نخاف من ربنا عبوسا “ یوما کی صفت ہے یعنی وہ دن جس میں کافروں کے چہرے شدت ہول سے بگڑ جائیں گے۔ قمطریرا سخت اور شدید یہ بھی یوما کی صفت ہے وہ کہتے ہیں ہم تو اللہ کی طرف سے اس کٹھن اور شدید دن سے ڈرتے ہیں جس کے عذاب کی شدت اور ناگواری سے کافروں کے چہرے بگڑ جائیں گے۔ یعنی وہ اہوال قیامت پر شدید ناگواری اور ترشروئی کا مظاہرہ کریں گے۔
Top