Jawahir-ul-Quran - Al-Anfaal : 30
وَ اِذْ یَمْكُرُ بِكَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِیُثْبِتُوْكَ اَوْ یَقْتُلُوْكَ اَوْ یُخْرِجُوْكَ١ؕ وَ یَمْكُرُوْنَ وَ یَمْكُرُ اللّٰهُ١ؕ وَ اللّٰهُ خَیْرُ الْمٰكِرِیْنَ
وَاِذْ : اور جب يَمْكُرُ بِكَ : خفیہ تدبیریں کرتے تھے آپ کے بارہ میں الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا (کافر) لِيُثْبِتُوْكَ : تمہیں قید کرلیں اَوْ يَقْتُلُوْكَ : یا قتل کردیں تمہیں اَوْ يُخْرِجُوْكَ : یا نکال دیں تمہیں وَيَمْكُرُوْنَ : اور وہ خفیہ تدبیریں کرتے تھے وَيَمْكُرُ اللّٰهُ : اور خفیہ تدبیریں کرتا ہے اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ خَيْرُ : بہترین الْمٰكِرِيْنَ : تدبیر کرنے والا
اور جب فریب کرتے تھے32 کافر کہ تجھ کو قید کردیں یا مار ڈالیں یا نکال دیں اور وہ بھی داؤ کرتے تھے، اور اللہ بھی داؤ کرتا تھا اور اللہ کا داؤ سب سے بہتر ہے
32 یہ “ اَلْاَنْفَالُ لِلّٰهِ الخ ” کی چھٹی علت ہے۔ مشرکین مکہ کے منتخب سرداروں نے ایک دفعہحضور ﷺ کے بارے میں مل کر میٹنگ کی جس کا مقصد یہ تھا کہ آپ کے اثر اور آپ کے دین کو کس طرح ختم کیا جائے۔ چناچہ اس مجلس میں کئی رائیں پیش ہوئیں کسی نے کہا آپ کو قید کردیا جائے۔ کسی نے مشورہ دیا کہ آپ کو جلا وطن کردیا جائے آخر میں ابوجہل نے آپ کو شہید کردینے کا مشورہ دیا۔ ابلیس جو عرب کے ایک تجربہ کار اور دانا شیخ نجدی کے روپ میں اس مجلس میں موجود تھا اس نے اس رائے کی بہت تعریف کی اور آخر کار بحث و تمحیص اور سوچ بچار کے بعد سب نے ابوجہل کے مشورے کی توثیق کردی۔ اس آیت میں اسی وقعہ کی طرف اشارہ ہے۔ یعنی مشرکین تو آپ کے بارے میں یہ منصوبے بنا رہے تھے مگر اللہ تعالیٰ آپ کو ان کے مکر و فریب سے بچانے کی تدبیریں کر رہا تھا۔ چناچہ جو رات انہوں نے حضور ﷺ کو قتل کرنے کے لیے مقرر کی تھی اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس سے پہلے ہی اس کی اطلاع دے دی، جب مشرکین نے ہتھیاروں سے مسلح ہو کر آپ کے گھر کا محاصرہ کرلیا اس وقت آپ نے اپنی جگہ حضرت علی کو سوجانے کا حکم دیا اور فرمایا بےفکر رہنا تمہیں کوئی گزند نہیں پہنچے گی اور خود باہر تشریف لائے اور اللہ کے حکم کے مطابق مشرکین پر مٹھی بھر مٹی پھینک دی اللہ تعالیٰ نے مشرکین کی آنکھیں بند کردیں اور آپ سب کے درمیان میں سے گذر گئے اور کسی نے بھی آپ کو نہ دیکھا۔ آپ وہاں سے نکلے اور حضرت ابوبکر صدیق کو ساتھ لے کر مدینہ روانہ ہوگئے۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے مشرکین کا منصوبہ ناکام کردیا۔ “ لِيُثْبِتُوْکَ اي لیحبسوک و يربطوک بالوثوق ” یعنی آپ کو زنجیر ڈال کر باندھ دیں۔
Top