Jawahir-ul-Quran - Al-Anfaal : 44
وَ اِذْ یُرِیْكُمُوْهُمْ اِذِ الْتَقَیْتُمْ فِیْۤ اَعْیُنِكُمْ قَلِیْلًا وَّ یُقَلِّلُكُمْ فِیْۤ اَعْیُنِهِمْ لِیَقْضِیَ اللّٰهُ اَمْرًا كَانَ مَفْعُوْلًا١ؕ وَ اِلَى اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ۠   ۧ
وَاِذْ : اور جب يُرِيْكُمُوْهُمْ : وہ تمہیں دکھلائے اِذِ : جب۔ تو الْتَقَيْتُمْ : تم آمنے سامنے ہوئے فِيْٓ : میں اَعْيُنِكُمْ : تمہاری آنکھ قَلِيْلًا : تھوڑا وَّ يُقَلِّلُكُمْ : اور تھوڑے دکھلائے تم فِيْٓ : میں اَعْيُنِهِمْ : ان کی آنکھیں لِيَقْضِيَ : تاکہ پورا کردے اللّٰهُ : اللہ اَمْرًا : کام كَانَ : تھا مَفْعُوْلًا : ہوکر رہنے والا وَ : اور اِلَى : طرف اللّٰهِ : اللہ تُرْجَعُ : لوٹنا (بازگشت) الْاُمُوْرُ : کام (جمع)
اور جب تم کو دکھلائی وہ فوج48 مقابلہ کے وقت تمہاری آنکھوں میں تھوڑی اور تم کو تھوڑا دکھلایا ان کی آنکھوں میں تاکہ کر ڈالے اللہ ایک کام جو مقرر ہوچکا تھا اور اللہ تک پہنچتا ہے ہر کام
48: یہ تیسری علت ہے۔ جب دونوں فوجیں بالمقابل ہوئیں اس وقت بھی اللہ تعالیٰ کے تصرف سے مسلمانون کو مشرکین بہت کم نظر آئے تاکہ وہ جرات سے لڑیں نیز تاکہ پیغمبر (علیہ السلام) کے خواب کی تصدیق ہوجائے اور کافروں کو مسلمان کم نظر آرہے تھے اور وہ واقعہ میں بھی کم ہی تھے۔ یہ تو مسلمانوں کی فتح اور کامیابی کے ظاہری اسباب تھے۔ “ وَ اِلَی اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ ” اور حقیقت میں تمام معاملات اللہ تعالیٰ کے قبضہ و تصرف میں ہیں اور وہی متصرف و مختار ہے۔ اور فتح و شکست اس کے ہاتھ میں ہے۔
Top