Jawahir-ul-Quran - Al-Anfaal : 52
كَدَاْبِ اٰلِ فِرْعَوْنَ١ۙ وَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ١ؕ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰهِ فَاَخَذَهُمُ اللّٰهُ بِذُنُوْبِهِمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ قَوِیٌّ شَدِیْدُ الْعِقَابِ
كَدَاْبِ : جیسا کہ دستور اٰلِ فِرْعَوْنَ : فرعون والے وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ مِنْ قَبْلِهِمْ : ان سے پہلے كَفَرُوْا : انہوں نے انکار کیا بِاٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی آیتوں کا فَاَخَذَهُمُ : تو انہیں پکڑا اللّٰهُ : اللہ بِذُنُوْبِهِمْ : ان کے گناہوں پر اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ قَوِيٌّ : قوت والا شَدِيْدُ : سخت الْعِقَابِ : عذاب
جیسے دستور فرعون والوں کا54 اور جو ان سے پہلے تھے کہ منکر ہوئے اللہ کی باتوں سے سو پکڑا ان کو اللہ نے ان کے گناہوں پر بیشک اللہ زور آور ہے سخت عذاب کرنے والا
54: تخویف دنیوی ہے اور یہ مبتداء محذوف کی خبر ہے “ اي دابھم کداب اٰل فرعون ” یعنی ان مقتولین بدر کا حال قوم فرعون اور اس سے پہلے کی سرکش قوموں مثلا قوم نوح قوم عاد، قوم ثمود وغیرہ کی طرح ہے۔ “ کَفَرُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰهِ ” یہ ان کے حال کی تفسیر ہے۔ انہوں نے اللہ کی آیتوں کا انکار کیا تو اللہ نے ان کو پکڑ لیا۔ اسی طرح مشرکین قریش کو بھی جنگ بدر میں ان کے کفر وعناد ہی کی سزا دی گئی۔ “ عادة ھؤلاء الکفار فی کفرھم کعادة کفار اٰل فرعون فی کفرھم فجوزي ھؤلاء بالقتل والاسر یوم بدر کما جو زي ال فرعون بالاغراق ”(خازن ج 3 ص 35) ۔
Top