Jawahir-ul-Quran - At-Tawba : 23
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْۤا اٰبَآءَكُمْ وَ اِخْوَانَكُمْ اَوْلِیَآءَ اِنِ اسْتَحَبُّوا الْكُفْرَ عَلَى الْاِیْمَانِ١ؕ وَ مَنْ یَّتَوَلَّهُمْ مِّنْكُمْ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : وہ لوگ جو ایمان لائے (ایمان والے) لَا تَتَّخِذُوْٓا : تم نہ بناؤ اٰبَآءَكُمْ : اپنے باپ دادا وَاِخْوَانَكُمْ : اور اپنے بھائی اَوْلِيَآءَ : رفیق اِنِ : اگر اسْتَحَبُّوا : وہ پسند کریں الْكُفْرَ : کفر عَلَي الْاِيْمَانِ : ایمان پر (ایمان کے خلاف) وَ : اور مَنْ : جو يَّتَوَلَّهُمْ : دوستی کریگا ان سے مِّنْكُمْ : تم میں سے فَاُولٰٓئِكَ : تو وہی لوگ هُمُ : وہ الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
اے ایمان والوف 18 مت پکڑو اپنے باپوں کو اور بھائیوں کو رفیق اگر وہ عزیز رکھیں کفر کو ایمان سے اور جو تم میں ان کی رفاقت کرے سو وہی لوگ ہیں گناہ گار
18: یہ مانع ثالث کا جواب ہے۔ یعنی مشرکین سے جہاد کرنے میں یہ خیال ہر حائل نہ ہونا چاہئے کہ ان میں تمہارے قریبی اور عزیز ترین رشتہ دار موجود ہیں۔ یاد رکھو اگر تمہارے ماں باپ اور تمہارے بھائی اور دیگر اعزہ ایمان کے مقابلے میں کفر و شرک کو ترجیح دیتے اور پسند کرتے ہیں تو تم ان سے ہرگز دوستی نہ رکھو۔ ان سے محبت و شفقت کا رشتہ توڑ لو اور اللہ کے دین کو سربلند کرنے کیلئے ان سے جہاد کرو۔
Top