Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 16
اَمِ اتَّخَذَ مِمَّا یَخْلُقُ بَنٰتٍ وَّ اَصْفٰىكُمْ بِالْبَنِیْنَ
اَمِ اتَّخَذَ : یا اس نے انتخاب کرلیں مِمَّا يَخْلُقُ : اس میں سے جو وہ پیدا کرتا ہے بَنٰتٍ : بیٹیاں وَّاَصْفٰىكُمْ : اور چن لیا تم کو بِالْبَنِيْنَ : ساتھ بیٹوں کے
کیا اللہ نے جو کچھ پیدا فرمایا اس میں سے اپنے لیے بیٹیاں منتخب کرلیں اور تم کو بیٹوں کے لیے مخصوص کردیا ؟
کیا اللہ نے اپنے لیے بیٹیاں پسند کیں اور تمہارے لیے بیٹے 16 ؎ مشرکین مکہ سے استفسار کیا جارہا ہے کہ کائنات کی ہرچیز کا خالق اللہ ہے یہ بات تو تم کو بھی معلوم ہے کیونکہ تم ہرچیز کا خالق اللہ تعالیٰ ہی کو مانتے ہو پھر کیا اللہ نے اپنی مخلوق میں اپنے لیے بیٹیاں پسند کیں اور تم کو بیٹوں سے نوازتا ہے ؟ یہ بات اس لیے ارشادفرمائی کہ مکہ والے ملائکہ کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں قرار دیتے تھے۔ ان سے پوچھا جا رہا ہے کہ اس کی تمہارے پاس کیا دلیل ہے کہ اللہ نے اپنے لیے تو بیٹیوں کو پسند کیا اور تمہارے لیے بیٹوں کو یا یہ کہ تم لوگ اللہ کے لیے بیٹیاں قرار دیتے ہو اور خود بیٹیوں سے نفرت کرتے ہوئے ہمیشہ بیٹوں ہی کے طلب گار ہوتے ہو ، کیا اللہ نے ایسا کہا ہے بہرحال اس کی جو دلیل تمہارے پاس ہے اس کو بیان کر دو ، لیکن ان کے پاس کوئی دلیل ہوتی تو بیان کرتے اور یہ بھی کہ آخران مفروضوں کی کوئی دلیل کسی کے پاس کبھی ہوتی بھی ہے ؟ زیادہ سے زیادہ یہی ہوتا ہے کہ ان وہمی مفروضوں کو لوگ اللہ کی قدرت ، اس کی مرضی اور اس کی رضا کہہ کر ٹال دیتے ہیں اور اگر کچھ اور کہیں گے تو اس کو معجزہ کہہ کر بات کو ختم کردیتے ہیں اور دلیل طلب کرنے والوں کو الٹا تضحیک کا نشانہ بناتے ہیں۔
Top