Kashf-ur-Rahman - Yunus : 41
وَ اِنْ كَذَّبُوْكَ فَقُلْ لِّیْ عَمَلِیْ وَ لَكُمْ عَمَلُكُمْ١ۚ اَنْتُمْ بَرِیْٓئُوْنَ مِمَّاۤ اَعْمَلُ وَ اَنَا بَرِیْٓءٌ مِّمَّا تَعْمَلُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر كَذَّبُوْكَ : وہ آپ کو جھٹلائیں فَقُلْ : تو کہ دیں لِّيْ : میرے لیے عَمَلِيْ : میرے عمل وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے عَمَلُكُمْ : تمہارے عمل اَنْتُمْ : تم بَرِيْٓئُوْنَ : جواب دہ نہیں مِمَّآ : اس کے جو اَعْمَلُ : میں کرتا ہوں وَاَنَا : اور میں بَرِيْٓءٌ : جواب دہ نہیں مِّمَّا : اس کا جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
اور اے پیغمبر اگر یہ آپ کی تکذیب کرتے رہیں تو آپ ان سے کہہ دیجئے کہ میرا عمل میرے لئے اور تمہارا کرنا تمہارے لئے ہیں جو کچھ کرتا ہوں اس کے تم جوابدہ نہیں ہو اور تم جو کچھ کرتے ہو اس کا میں ذمہ دار نہیں ہوں
41 اور اے پیغمبر ﷺ ! اگر باوجود ان دلائل کے بھی یہ آپ کی تکذیب کرتے رہیں تو آپ ان سے فرما دیجئے کہ میرا عمل میرے لئے اور تمہارے اعمال تمہارے لئے ہیں میں جو کچھ کر رہا ہوں اس کے تم جواب دہ نہیں ہو اور تم جو کرتے ہو اس کا میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی اگر میں جھوٹ پہنچائو حکم اللہ کا تو میں گنہگار ہوں تو تم نہیں اور اگر میں سچ لائوں پھر نہ کرو تو گناہ تم پر ہے تو ماننے میں تمہارا نقصان نہیں کسی طرح۔
Top