Kashf-ur-Rahman - Yunus : 51
اَثُمَّ اِذَا مَا وَقَعَ اٰمَنْتُمْ بِهٖ١ؕ آٰلْئٰنَ وَ قَدْ كُنْتُمْ بِهٖ تَسْتَعْجِلُوْنَ
اَثُمَّ : کیا پھر اِذَا : جب مَا وَقَعَ : واقع ہوگا اٰمَنْتُمْ : تم ایمان لاؤ گے بِهٖ : اس پر آٰلْئٰنَ : اب وَقَدْ كُنْتُمْ : اور البتہ تم تھے بِهٖ : اس کی تَسْتَعْجِلُوْنَ : تم جلدی مچاتے تھے
تو کیا پھر جس وقت وہ عذاب واقع ہوجائے گا تو اس وقت اس پر ایمان لائو گے اس وقت کہاجائے گا اب اس پر ایمان لاتے ہو حالانکہ تمہ ہی اس عذاب کی جلدی کیا کرتے تھے
51 تو کیا پھر اس وقت جس وقت وہ عذاب نازل ہوگا اور تم پر آپڑے گا تو کیا اس وقت اس پر ایمان لائو گے اس وقت کہاجائے گا اب اس کی تصدیق کرتے ہو اور اس عذاب پر ایمان لاتے ہو حالانکہ تم ہی اس عذاب کی جلدی کیا کرتے تھے یعنی جو وقت عذاب کی تصدیق کا ہے اور اس وقت تصدیق نافع بھی ہے تو ایمان نہیں لاتے جس وقت عذاب آجائے گا اس وقت ایمان لانا مفید اور نافع نہ ہوگا تو تم ایمان لائو گے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی عذاب آئے پر ایمان لانا کب قبول ہوگا اس واسطے پوچھو تو بھی عبث
Top