Kashf-ur-Rahman - Hud : 37
وَ اصْنَعِ الْفُلْكَ بِاَعْیُنِنَا وَ وَحْیِنَا وَ لَا تُخَاطِبْنِیْ فِی الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا١ۚ اِنَّهُمْ مُّغْرَقُوْنَ
وَاصْنَعِ : اور تو بنا الْفُلْكَ : کشتی بِاَعْيُنِنَا : ہمارے سامنے وَوَحْيِنَا : اور ہمارے حکم سے وَلَا تُخَاطِبْنِيْ : اور نہ بات کرنا مجھ سے فِي : میں الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا : جن لوگوں نے ظلم کیا (ظالم) اِنَّهُمْ : بیشک وہ مُّغْرَقُوْنَ : ڈوبنے والے
اور ایک کشتی ہماری حفاظت میں اور ہمارے حکم سے تیار کرلے اور ان نافرمان لوگوں کے بارے میں مجھ سے کوئی گفتگو نہ کر کیوں کہ یہ سب غرق کئے جائیں گے
37 اور ایک کشتی ہمارے روبرو اور ہماری نگرانی میں ہمارے حکم سے تیار کرلو اور ان نافرمانوں اور ظالم لوگوں کی نجات کے بارے میں مجھ سے کوئی گفتگو نہ کرنا کیونکہ یہ سب غرق کئے جائیں گے۔ یعنی جب ایمان کی توقع ہی ان سے ختم ہوگئی تو اب سفارش بیکار ہے کیونکہ ان کے غرق کا فیصلہ ہوچکا ہے۔
Top