Kashf-ur-Rahman - Hud : 83
مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ١ؕ وَ مَا هِیَ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ بِبَعِیْدٍ۠   ۧ
مُّسَوَّمَةً : نشان کیے ہوئے عِنْدَ رَبِّكَ : تیرے رب کے پاس وَمَا : اور نہیں ھِيَ : یہ مِنَ : سے الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع) بِبَعِيْدٍ : کچھ دور
جن پر آپ کے رب کی طرف نشان کئے ہوئے تھے اور بستیاں تو ان ظالموں سے کچھ دور بھی نہیں ہیں
83 جن پر آپ کے رب کی طرف سے خاص نشان کئے ہوئے تھے اور یہ بستیاں کفار مکہ کے ظالموں سے کچھ دور نہیں ہیں یعنی لوط (علیہ السلام) تورات کو نکل گئے صبح ہوتے عذاب آیا تو سدوم کی بستیاں الٹ پلٹ کردی گئیں نیچے کا حصہ اوپر اور اوپر کا حصہ نیچے ہوگیا پھر اوپر سے پتھر برسے نشان کئے ہوئے پتھر پر کوئی ایسا نشان ہوگا جو عام پتھروں کے اعتبار سے ممتاز تھے یعنی عذاب کے پتھر دوسرے پتھروں سے ممتاز تھے بعض نے کہا ہر پتھر پر مجرم کا نام لکھا ہوا تھا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کوئی غیبی نشان جسے ہرش خص نہ دیکھ سکتا ہو کفار مکہ سے بستیاں دور نہیں با اعتبار زمانہ یا با اعتبار مسافت یہ بستیاں ملک شام کو جاتے وقت راستے میں پڑتی تھی منضود کے کئی طرح معنی کئے گئے ہیں تہ برتہ یا لگا تار۔
Top