Kashf-ur-Rahman - An-Nahl : 50
یَخَافُوْنَ رَبَّهُمْ مِّنْ فَوْقِهِمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ۠۩  ۞   ۧ
يَخَافُوْنَ : وہ ڈرتے ہیں رَبَّهُمْ : اپنا رب مِّنْ : سے فَوْقِهِمْ : ان کے اوپر وَيَفْعَلُوْنَ : اور وہ (وہی) کرتے ہیں مَا : جو يُؤْمَرُوْنَ : انہیں حکم دیا جاتا ہے
ان کی حالت یہ ہے کہ وہ فرشتے اپنے اس رب سے ڈرتے رہتے ہیں جو انکے اوپر ہے اور جو حکم ان کو دیا جاتا ہے وہ اس کو بجا لاتے ہیں
50 ۔ وہ فرشتے اپنے پروردگار سے ڈرتے رہتے ہیں جو ان کے اوپر ہے اور ان پر بالا دست ہے اور وہ فرشتے وہی کام کرتے ہیں جس کا ان کو حکم دیا جاتا ہے ، ان آیتوں میں تمام مخلوق کی فرماں برداری اور تذلل و عاجزی کا ذکر فرمایا اور اس تذلل و عاجزی کو سجدہ سے تعبیر کیا ہے ۔ نیاز مندی کے مختلف طریقے ہیں کوئی قیام میں ہے کوئی رکوع میں ہے کوئی زمین پر رینگ کر سجدے کی حالت پیدا کر رہا ہے اور کچھ نہں تو سایہ سے نیاز مندی کا اظہارہو رہا ہے جو متکبر ہیں اور خداوند کریم کو سجدہ کرنے سے اجتناب کرتے ہیں وہ بھی خدا کے حکم سے باہر نہیں نکل سکتے۔ غرض ! ہر چیز کے حال و قال سے نیاز مندی اور تذلل ٹپک رہی ہے اور یہ ہی اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور اللہ تعالیٰ کی توحید کے لئے کافی ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں پہلے کھڑی چیزوں کا سجدہ بیان ہوا یہ جانوروں کا اور فرشتوں کا مغرور لوگوں کو سجدہ میں سر رکھنا زمین پر مشکل پڑتا ہے نہیں جانتے کہ بندے کی بڑائی اسی میں ہے۔ 12 پھر فرماتے ہیں ہر بندے کے دل میں ہے کہ میرے اوپر اللہ ہے آپ کو نیچے سمجھتا ہے یہ سجدہ فرشتوں کا بھی ہے اور سب کا ہے۔ 12
Top