Kashf-ur-Rahman - Al-Israa : 4
وَ قَضَیْنَاۤ اِلٰى بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ فِی الْكِتٰبِ لَتُفْسِدُنَّ فِی الْاَرْضِ مَرَّتَیْنِ وَ لَتَعْلُنَّ عُلُوًّا كَبِیْرًا
وَقَضَيْنَآ : اور صاف کہ دیا ہم نے اِلٰى : طرف۔ کو بَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل فِي الْكِتٰبِ : کتاب لَتُفْسِدُنَّ : البتہ تم فساد کروگے ضرور فِي : میں الْاَرْضِ : زمین مَرَّتَيْنِ : دو مرتبہ وَلَتَعْلُنَّ : اور تم ضرور زور پکڑوگے عُلُوًّا كَبِيْرًا : بڑا زور
اور ہم نے اس کتاب توریت میں بنی اسرائیل کو یہ بات صاف بتادی تھی کہ تم ضرور ملک میں دو دفعہ فساد برپا کرو گے اور تم بڑی سخت سرکشی کرو گے
-4 اور ہم نے بنی اسرائیل پر کتاب میں یہ بات واضح کردی تھی اور ان کو یہ بات بتادی تھی کہ تم یقینا ملک میں دوبارہ فساد برپا کرو گے اور چڑھ جائو گے بری طرح کا چڑھنا اور تم بڑی سخت سرکشی کا ارتکاب کرو گے۔ یعنی توریت میں یا لوح محفوظ میں یہ بات بنی اسرائیل کو صاف طور پر بتادی تھی کہ بخدا تم ملک میں دو دفعہ فساد برپا کرو گے اور صحیح تعلیم سے ہٹ جائو گے اور تکبر کے مرتکب ہو کر بہت اونچے ہو جائو گے اور اپنے کو بہت بلند سمجھنے لگو گے۔ اور جب دنیا کی قوموں میں نافرمانی، کفران نعمت، غیر اللہ پرستی اور خصائل قبیحہ مذمومہ پیدا ہوجاتے ہیں تو اس قوم پر مختلف عذاب نازل ہوتے ہیں اسی کا آگے ذکر فرمایا۔
Top