Kashf-ur-Rahman - Al-Israa : 5
فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ اُوْلٰىهُمَا بَعَثْنَا عَلَیْكُمْ عِبَادًا لَّنَاۤ اُولِیْ بَاْسٍ شَدِیْدٍ فَجَاسُوْا خِلٰلَ الدِّیَارِ وَ كَانَ وَعْدًا مَّفْعُوْلًا
فَاِذَا : پس جب جَآءَ : آیا وَعْدُ : وعدہ اُوْلٰىهُمَا : دو میں سے پہلا بَعَثْنَا : ہم نے بھیجے عَلَيْكُمْ : تم پر عِبَادًا لَّنَآ : اپنے بندے اُولِيْ بَاْسٍ : لڑائی والے شَدِيْدٍ : سخت فَجَاسُوْا : تو وہ گھس پڑے خِلٰلَ الدِّيَارِ : شہروں کے اندر وَكَانَ : اور تھا وَعْدًا : ایک وعدہ مَّفْعُوْلًا : پورا ہونے والا
پھر جب ان دو بد میں سے پہلی کا وقت آیا تو ہم نے تمہارے مقابلہ میں اپنے دو بندے بھیجے جو بڑے سخت جنگجو تھے سو وہ تمہارے شہروں میں پھیل پڑے اور وہ وعدہ پورا ہونا ہی تھا۔
-5 پھر جب ان دوبارہ میں سے پہلی بار کا موقع آیا تو ہم نے تم پر اپنے ان بندوں کو مسلط کردیا اور تمہارے مقابلے اور تمہاری سزا کے لئے اپنے و ہ بندے بھیجے جو بڑے جنگ جو تھے سو وہ تمہارے شہروں اور گھروں میں پھیل پڑے اور وہ وعدہ ایسا تھا جو ضرور پورا ہونا ہی تھا۔ فساد برپا کرنا یہی کہ شریعت موسوی کی اعتقاداً اور عملاً مخالفت کرو گے اور سزا یہی کہ تمہارے اوپر بےرحم کافروں کو مسلط کردیا جائے گا اور وہ تمہاری انتہائی تذلیل و بےآبروئی کریں گے جیسا کہ جالوت کا ان پر غلبہ ہوا اور وہ عبادت گاہوں کی توہین کے ساتھ ساتھ بیشمار یہود کو گرفتار کر کے لے گیا اور قتل بھی کیا۔ آسمانی شریعت کے ماننے والوں کے ساتھ ایسا ہی ہوا کرتا ہے اور جیسا کہ امت محمدیہ ﷺ کے ساتھ ہو رہا ہے۔
Top