Kashf-ur-Rahman - Maryam : 11
فَخَرَجَ عَلٰى قَوْمِهٖ مِنَ الْمِحْرَابِ فَاَوْحٰۤى اِلَیْهِمْ اَنْ سَبِّحُوْا بُكْرَةً وَّ عَشِیًّا
فَخَرَجَ : پھر وہ نکلا عَلٰي : پاس قَوْمِهٖ : اپنی قوم مِنَ : سے الْمِحْرَابِ : محراب فَاَوْحٰٓى : تو اس نے اشارہ کیا اِلَيْهِمْ : ان کی طرف اَنْ سَبِّحُوْا : کہ اس کی پاکیزگی بیان کرو بُكْرَةً : صبح وَّعَشِيًّا : اور شام
پھر زکریا اپنی عبادت گاہ سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے اور ان کو اشارے سے سمجھایا کہ تم لوگ حسب معمول صبح و شام عبادت کرتے رہو۔
- 1 1 پھر زکریا (علیہ السلام) اپنی عبادت گاہ سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے اور ان کو اشارے سے سمجھایا گیا کہ تم لوگ حسب معمول صبح اور شام خدا تعالیٰ کی عبادت اور اس کی پاکی بیان کرتے رہو۔ یعنی جو طریقہ تمہاری عبادت کا مقرر ہے اس کو صبح و شام بجا لاتے رہو۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں منہ سے بول نہ سکے نشان ہوا کہ وہ وقت آیا ۔ 12 کہتے ہیں ذکر الٰہی کے لئے زبان چلتی تھی لیکن لوگوں سے بات نہ سکتے تھے۔ حضرت زکریا (علیہ السلام) حضرت دائود کی چوتھی پشت میں تھے ان کی بیوی کی عمر اٹھانوے اور ان کی ننانوے سال تھی ۔ غرض ! حضرت یحییٰ (علیہ السلام) پیدا ہوئے اور سن شعور کو پہنچے تو ان کو ارشاد ہوا۔
Top