Kashf-ur-Rahman - Maryam : 41
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِبْرٰهِیْمَ١ؕ۬ اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّا   ۧ
وَاذْكُرْ : اور یاد کرو فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم اِنَّهٗ كَانَ : بیشک وہ تھے صِدِّيْقًا : سچے نَّبِيًّا : نبی
اور اے پیغمبر آپ اس کتاب یعنی قرآن کریم میں ابراہیم (علیہ السلام) کا ذکر کیجیے بیشک وہ ابراہیم (علیہ السلام) بڑا سچ اور نبی تھا۔
-4 1 اور اے پیغمبر اس قرآن کریم میں حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا بھی ذکر کیجیے بلاشبہ وہ بڑا سچا اور نبی تھا۔ یعنی توحید و رسالت کے سلسلہ میں حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا بھی واقعہ بیان کیجیے چونکہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی ذات گرامی تمام قوموں میں مسلم تھی۔ کفار مکہ تو آپ کی اولاد ہی میں تھے اہل کتاب بھی آپ کی عظمت اور بزرگی کے قائل تھے اس لئے توحید اور رسالت کے بارے میں ان کے واقعہ کو بڑا دخل ہے اور چونکہ صدیقیت کو نبوت مستلزم نہیں جیسے حضرت مریم کو فرمایا وامہ صدیقہ لیکن سب جانتے ہیں کہ حضرت مریم نبیہ نہیں تھیں اس لئے یہ ضروری نہیں کہ جو صدیق ہو وہ نبی بھی ہو۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) صدیق بھی تھے اور نبی بھی تھے اور حدیث ثلاث کذبات اس آیت کے منافی نہیں کیونکہ وہاں کذبات کے وہ معنی نیں ہیں جو بظاہر سمجھے جاتے ہیں۔
Top