Kashf-ur-Rahman - Al-Baqara : 184
اِذْ قَالَ لِاَبِیْهِ یٰۤاَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لَا یَسْمَعُ وَ لَا یُبْصِرُ وَ لَا یُغْنِیْ عَنْكَ شَیْئًا
اِذْ قَالَ : جب اس نے کہا لِاَبِيْهِ : اپنے باپ کو يٰٓاَبَتِ : اے میرے ابا لِمَ تَعْبُدُ : تم کیوں پرستش کرتے ہو مَا لَا يَسْمَعُ : جو نہ سنے وَلَا يُبْصِرُ : اور نہ دیکھے وَلَا يُغْنِيْ : اور نہ کام آئے عَنْكَ : تمہارے شَيْئًا : کچھ
جب اس نے اپنے باپ سے کہا اے میرے رب تو اس چیز کی کیوں عبادت کرتا ہے جو نہ کچھ سنتی ہے نہ دیکھتی ہے اور نہ وہ تیرے کچھ کام آسکتی ہے۔
-42 واقعہ ابراہیمی میں وہ وقت قابل ذکر ہے جبکہ ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے باپ سے کہا اے میرے باپ تو ایسی چیز کی عبادت اور بندگی کیوں کرتا ہے جو سن سکتی ہے اور نہ دیکھ سکتی ہے اور نہ وہ تیرے کچھ کام آسکتی ہے۔ یعنی نہ سننے کی طاقت نہ دیکھنے کی طاقت اور نہ برے وقت کام آنے کی صلاحیت تو اللہ رب العزت کی موجودگی میں اگرچہ چیزیں کچھ نافع ہوتیں تب بھی قابل پرستش نہ تھیں چہ جائیکہ جب ان میں کسی کی صلاحیت اور اہلیت بھی نہ ہو تو ان مورتیوں کا پوجنا سوائے حماقت کے اور کیا ہے۔
Top