Kashf-ur-Rahman - Maryam : 50
وَ وَهَبْنَا لَهُمْ مِّنْ رَّحْمَتِنَا وَ جَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِیًّا۠   ۧ
وَوَهَبْنَا : اور ہم نے عطا کیا لَهُمْ : انہیں مِّنْ : سے رَّحْمَتِنَا : اپنی رحمت وَجَعَلْنَا : اور ہم نے کیا لَهُمْ : ان کا لِسَانَ : ذکر صِدْقٍ : سچا۔ جمیل عَلِيًّا : نہایت بلند
اور ان سب کو ہم نے اپنی رحمت سے بہرہ مند کیا اور ہم نے ان کے ذکر جمیل کو بلند کیا۔
-50 اور ان سب کو ہم نے اپنی رحمت سے حصہ عطا فرمایا اور ہم نے ان کے ذکر جمیل کو بلند کیا اور ہم نے ان کے سچے بول کو بالا کیا۔ یعنی ہر ایک کو مختلف قسم کے کمالات سے نوازا۔ یہی اللہ تعالیٰ کی رحمت کا حصہ ہے پھر ا ن کے اخلاق اور ان کے کردار اور ان کی سچی باتوں کا بول بالا کیا کہ تمام امتیں ان پر رحمت بھیجتی ہیں اور ان کے ذکر خیر کا احترام کرتی ہیں۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں یعنی ہمیشہ لوگ ان کی تعریف کرتے رہے اور ان پر رحمت بھیجتے رہے۔ 12 جیسا کہ مسلمان درود پڑھنے میں ان کا نام لیتے ہیں اور ان پر رحمت بھیجتے ہیں۔ یہود و نصاریٰ بلکہ مشرک بھی ان کی تعریف و توصیف کرتے ہیں۔
Top