Kashf-ur-Rahman - Maryam : 63
تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْ نُوْرِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ كَانَ تَقِیًّا
تِلْكَ : یہ الْجَنَّةُ : جنت الَّتِيْ : وہ جو کہ نُوْرِثُ : ہم وارث بنائینگے مِنْ : سے ۔ کو عِبَادِنَا : اپنے بندے مَنْ : جو كَانَ : ہوں گے تَقِيًّا : پرہیزگار
یہی وہ جنت ہے جس کا ہم اپنے بندوں میں سے اس شخص کو وارث ومالک بنائیں گے جو بندہ پرہیز گار ہوگا۔
-63 یہی وہ جنت ہے جس کا ہم اپنے بندوں میں سے اش صخ کو وارث اور مالک بنائیں گے جو بندہ خدا سے ڈرنے والا ہوگا۔ یعنی متقی اور پرہیز گار بندے اس جنت کے مالک ہوں گے جس کا ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ شرک سے بچتا ہو اور مشرک نہ ہو۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں میراث آدم (علیہ السلام) کی کہ اول ان کو بہشت ملی ہے۔ 12 خلاصہ ! یہ کہ آدم (علیہ السلام) کو جنت عطا ہوئی تھی لہٰذا آدم کی وہی اولاد ان کی میراث پائے گی جو ان کی ہم مشرب اور ہم عقیدہ ہوگی۔
Top