Kashf-ur-Rahman - Al-An'aam : 107
وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
وَمَآ اَرْسَلْنٰكَ : اور نہیں ہم نے بھیجا آپ کو اِلَّا : مگر رَحْمَةً : رحمت لِّلْعٰلَمِيْنَ : تمام جہانوں کے لیے
اور اے پیغمبر ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر جملہ اہل عالم کے لئے رحمت بناکر بھیجا ہے۔
(107) اور اے پیغمبر ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر جملہ اقوام عالم کے لئے رحمت بناکر بھیجا ہے۔ یعنی نبی کریم ﷺ تمام اقوام عالم کے لئے موجب رحمت بن کر تشریف لائے ہیں کیونکہ آپ جو شریعت اور تہذیب لے کر آئے ہیں اس نے تمام دنیا کو ایک صحیح راستہ دکھادیا ہے جو آپ پر ایمان لے آئے وہ تو اس رحمت ِ خداوندی سے مستفید ہو ہی گئے لیکن جو ایمان نہیں لائے ان کو بھی کچھ نہ کچھ نفع ضرور پہنچا وہ بھی اس دنیا میں خسف اور مسخ اور عذاب استیصال سے محفوظ ہوگئے اور بہت سے لوگوں نے قانون شریعت سے اپنی اصلاح کرلی اگرچہ شریعت محمدیہ علی صاحبہا التحی پر ایمان نہیں لائے۔ محض تعصب و ہٹ دھرمی کی وجہ سے انکار کرتے رہے لیکن باوجود اس انکار کے بھی رحمۃ اللعالمین کی رحمت عامہ سے کم و بیش مستفید سب ہی ہوئے۔
Top