Kashf-ur-Rahman - Al-Anbiyaa : 61
قَالُوْا فَاْتُوْا بِهٖ عَلٰۤى اَعْیُنِ النَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَشْهَدُوْنَ
قَالُوْا : وہ بولے فَاْتُوْا : ہم نے سنا ہے بِهٖ : اسے عَلٰٓي : سامنے اَعْيُنِ : آنکھیں النَّاسِ : لوگ لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَشْهَدُوْنَ : وہ دیکھیں
انہوں نے کہا اچھا تو اس ابراہیم کو سب لوگوں کے سامنے لائو تاکہ اور لوگ بھی گواہ ہوجائیں
(61) یہ بات سن کر وہ لوگ کہنے لگے اچھا اس ابراہیم (علیہ السلام) کو عام لوگوں کے سامنے لائو تاکہ اور لوگ بھی گواہ ہوجائیں۔ یعنی جن لوگوں کو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے برا کہنے کا علم نہ تھا۔ انہوں نے کہا ہوگا یا سب نے کہا ہوگا کہ ابراہیم (علیہ السلام) کو لائو اس سے دریافت کیا جائے اور وہ اس حرکت کا اقرار کرے تو سب لوگ اس کے اقرار پر گواہ ہوجائیں اور جب لوگ گواہ ہوجائیں گے تو مقدمہ مضبوط ہوجائے گا اور حاکم اس کو سزا دے سکے گا۔ چناچہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو بلایا گیا تو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) سے دریافت کیا گیا۔
Top