Kashf-ur-Rahman - Al-Anbiyaa : 75
وَ اَدْخَلْنٰهُ فِیْ رَحْمَتِنَا١ؕ اِنَّهٗ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ۠   ۧ
وَاَدْخَلْنٰهُ : اور ہم نے داخل کیا اسے فِيْ رَحْمَتِنَا : اپنی رحمت میں اِنَّهٗ : بیشک وہ مِنَ : سے الصّٰلِحِيْنَ : (جمع) صالح (نیکو کار)
اور ہم نے لوط (علیہ السلام) کو اپنی رحمت میں لے لیا کیونکہ وہ نیک لوگوں میں سے تھا
(75) اور ہم نے لوط (علیہ السلام) کو اپنی رحمت میں لے لیا کیونکہ وہ نکو کار لوگوں میں سے تھا۔ یعنی عذاب کے وقت لوط (علیہ السلام) کو اپنے دامانِ رحمت میں لے لیا اور عذاب سے بچالیا یا یہ کہ وہ نکوکار تھا اس لئے جن بندوں پر رحمت ہوتی ہے اس کو بھی انہی بندوں میں داخل کرلیا یا یہ کہ رحمت خاص میں لے لیا کیونکہ ایک عام رحمت ہے اور ایک خاص رحمت ہے۔ رحمت عام جو سب کے لئے ہے و رحمتی وسعت کل شئی اور خاص رحمت خواص کے لئے حضرت لوط (علیہ السلام) کی خصوصیت اور ان کے مراتب علیا اور مقام ِ وصول کا اظہار ہے۔
Top