Kashf-ur-Rahman - Al-Hajj : 48
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ اَمْلَیْتُ لَهَا وَ هِیَ ظَالِمَةٌ ثُمَّ اَخَذْتُهَا١ۚ وَ اِلَیَّ الْمَصِیْرُ۠   ۧ
وَ كَاَيِّنْ : اور کتنی ہی مِّنْ قَرْيَةٍ : بستیاں اَمْلَيْتُ : میں نے ڈھیل کی لَهَا : ان کو وَهِىَ : اور وہ ظَالِمَةٌ : ظالم ثُمَّ : پھر اَخَذْتُهَا : میں نے پکڑا انہیں وَاِلَيَّ : اور میری طرف الْمَصِيْر : لوٹ کر آنا
اور کتنی ہی بستیاں ہیں جن کو میں نے مہلت دی تھی حالانکہ ان کے رہنے والے گنہگار تھے پھر میں نے ان بستیوں کو پکڑ لیا اور ہر ایک کو میری ہی طرف واپس ہونا ہے
(48) اور کتنی ہی بستیاں ہیں جن کو میں نے مہلت دی تھی اور ان کی حالت یہ تھی کہ انہوں نے ظلم اور نافرمانی کا شیوہ اختیار کررکھا تھا پھر میں نے ان بستیوں کو پکڑ لیا اور ہر ایک کی بازگشت میری ہی طرف ہے اور ہر ایک کو میری طرف واپس ہونا ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی ہزار دن کا کام ایک دن میں کرسکتا ہے یہ مما تعدون پر شاہ صاحب (رح) نے لکھا ہے۔ 12 مطلب یہ ہے کہ جب میری طرف واپس ہونا ہے اس وقت کفر کی پوری طرح سزا دی جائے گی۔
Top