Kashf-ur-Rahman - Al-Muminoon : 51
یٰۤاَیُّهَا الرُّسُلُ كُلُوْا مِنَ الطَّیِّبٰتِ وَ اعْمَلُوْا صَالِحًا١ؕ اِنِّیْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِیْمٌؕ
يٰٓاَيُّهَا : اے الرُّسُلُ : رسول (جمع) كُلُوْا : کھاؤ مِنَ : سے الطَّيِّبٰتِ : پاکیزہ چیزیں وَاعْمَلُوْا : اور عمل کرو صَالِحًا : نیک اِنِّىْ : بیشک میں بِمَا : اسے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو عَلِيْمٌ : جاننے والا
اے پیغمبرو تم پاکیزہ چیزیں کھائو اور نیک کام کرو بیشک جو تم کرتے ہو میں اس کو خوب جانتا ہوں
(51) اے پیغمبرو ! تم پاکیزہ اور نفیس چیزیں کھائو اور نیک اور بھلے کام کرو بلاشبہ تم جو کچھ کرتے ہو میں اس کو خوب جانتا ہوں یہ خطاب تمام رسولوں سے ہے۔ ہر رسول کے زمانے میں اس رسول کو ایسا فرمایا ہوگا یہ خطاب نبی کریم ﷺ کو ہے چونکہ آپ تمام رسولوں کی صفات کا مجموعہ اور خلاصہ ہیں اس لئے آپ کو خطاب فرمانا ایسا ہی ہے جیسے تمام نبیوں کو خطاب کیا اس خطاب میں رسولوں کی امتیں بھی شامل ہیں اور عمدہ نفیس جو مرغوب الطبع ہوں اور حلال ہوں وہ سب کو کھانی مباح ہیں ان نعمتوں کو کھائو اور عبادت کرو یعنی میری نعمتوں کا شکر بجالائو تم جو کام کرتے ہو میں اس کو خوب جانتا ہوں یعنی تمہارے نیک کام مجھ سے پوشیدہ نہیں ہیں اور میں ہی ان کا صلہ تم کو دوں گا۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی سب رسولوں کے دین میں یہی حکم آیا ہے کہ حلال کھانا حلال راہ سے کماکر اور نیک کام کرنا نیک کام سب لوگ جانتے ہیں۔
Top