Kashf-ur-Rahman - Al-Furqaan : 50
وَ لَقَدْ صَرَّفْنٰهُ بَیْنَهُمْ لِیَذَّكَّرُوْا١ۖ٘ فَاَبٰۤى اَكْثَرُ النَّاسِ اِلَّا كُفُوْرًا
وَلَقَدْ صَرَّفْنٰهُ : اور تحقیق ہم نے اسے تقسیم کیا بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان لِيَذَّكَّرُوْا : تاکہ وہ نصیحت پکڑیں فَاَبٰٓى : پس قبول نہ کیا اَكْثَرُ النَّاسِ : اکثر لوگ اِلَّا : مگر كُفُوْرًا : ناشکری
اور ہم نے ہی اس پانی کو لوگوں کے مابین مختلف مقدار سے تقسیم کیا تاکہ غور کریں مگر پھر بھی اکثر لوگوں نے سوائے کفران نعمت اور ناسپاسی کے ہر بھلی بات سے انکار ہی کیا
(50) اور ہم نے ہی اس پانی کو لوگوں کے درمیان مختلف مقدار سے تقسیم کردیا تاکہ غور کریں اور سمجھیں مگر پھر بھی اکثر لوگوں نے سوائے کفران نعمت اور ناسپاسی کے اور کچھ نہیں کیا یعنی پانی کی تقسیم اس طرح کہ بارش کا حصہ ہر ایک کو پہنچانا تاکہ یہ غور کریں کہ وہ قادر و مختار کون ہے جس کے حکم سے آگے پیچھے بادل سب جگہ پہنچتے ہیں اور بارش ہوتی ہے لیکن اکثر انسانوں کی یہ حالت ہے کہ وہ ناشکری اور کفران نعمت کئے بغیر نہ رہے اور اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کی بجائے نافرمانی اور ناسپاسی پر اڑے رہے بعض حضرات نے صرفناہ کی ضمیر قرآن کریم کی طرف لوٹائی ہے اس تقدیر پر وہی معنی ہوں گے جو بنی اسرائیل میں ولقد صرفنا للناس فی ھذا القرآن کے تحت کئے گئے ہیں ہم نے یہاں راحج قول کو اختیار کرلیا ہے۔
Top