Kashf-ur-Rahman - Ash-Shu'araa : 135
اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍؕ
اِنِّىْٓ اَخَافُ : بیشک میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ : تم پر عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : ایک بڑا دن
میں تم پر ایک بہت بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں
(135) میں تم پر ایک بہت بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں یعنی تم نے جو یہ عبث کام اختیار کررکھا ہے اور ظلم پر کمر باندھ رکھی ہے تو تم اللہ تعالیٰ سے ڈروجس نے تم کو یہ تمام سازو سامان دیا ہے اور تمہاری مدد کی ہے اور تم کو دنیا میں مقدور کیا ہے غرض ! جو چیزیں تم کو دی گئی ہیں ان کو تم جانتے ہو یعنی مویشی اور بیٹے اور باغات اور چشمے یہ سب چیزیں تم کو دے کر تمہاری مدد اور اعانت کی تم اس کے جواب میں اگر تکبر کرتے رہے اور کمزوروں اور زیردستوں پر ظلم کرتے رہے تو میں اس دن سے ڈرتا ہوں کہ جو دن عذاب کا بڑا دن ہوگا یعنی دنیا میں ہی کوئی عذاب آجائے یا قیامت میں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں ان لوگوں کو بڑا شوق تھا اونچے منارے بنانے کا جس سے کوئی کام نہ نکلے مگر نام اور رہنے کی عمارتیں بھی بڑے تکلف سے مال خراب کرنے کو باغ ارم بھی انہی کا مشورہ ہے 12
Top