Kashf-ur-Rahman - Ash-Shu'araa : 138
وَ مَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِیْنَۚ
وَمَا : اور نہیں نَحْنُ : ہم بِمُعَذَّبِيْنَ : عزاب دئیے جانیوالوں سے
اور ہم ہرگز عذاب دئیے جانیوالے نہیں
(138) اور ہم ہرگز عذاب دئیے جانے والے نہیں اور ہم کو کوئی آفت آنے والی نہیں یعنی ہم جن باتوں پر قائم ہیں انہی پر قائم رہیں گے تیرا نصیحت کرنا نہ کرنا ہمارے نزدیک دونوں برابر ہیں ۔ سعدی نے خوب کہا ہے ؎ نصیحت کن مرا چنداں کہ خواہی نہ تواں شتن اززنگی سیاہی رہی یہ بات کہ تو کہتا ہے میں پیغمبر ہوں اور باز نہ آئو گے تو تم پر عذاب آجائے گا تو یہ باتیں بھی ایسی ہیں جو اوپر سے عادتاً چلی آتی ہیں کچھ لوگ نبی بن کر آکھڑے ہوتے ہیں اور مخلوق کے کاموں میں مداخلت کرتے ہیں تو ہم تیری نبو ت کو نہیں مانتے اور ہم تیرے ڈرانے سے بھی ڈرنے والے نہیں ہم کو کون عذاب کرسکتا ہے آج دنیا میں ہماری طاقت اور قوت کے مقابلے میں کون ہے جو ہم کو اذیت پہنچا سکے۔ من اشد مناقوۃ
Top