Kashf-ur-Rahman - Ash-Shu'araa : 209
ذِكْرٰى١ۛ۫ وَ مَا كُنَّا ظٰلِمِیْنَ
ذِكْرٰي : نصیحت کے لیے وَمَا كُنَّا : اور نہ تھے ہم ظٰلِمِيْنَ : ظلم کرنے والے
نصیحت کی غرض سے اور ہمارا شیوہ طلم نہیں ہے
(209) اور ہمارا شیو ظلم کرنا نہیں ہے یعنی جس بستی پر عذاب الٰہی آیا اس سے پہلے پیغمبر آئے اور ان کو ڈرایا نصیحت کی لیکن جب نہیں مانے تو آخر کار ہلاک کردئیے گئے یعنی سمجھایا بھی گیا۔ ڈرایا بھی گیا اور سوچنے سمجھنے کا موقع بھی دیا گیا مہلت بھی ملی آخر کار عذاب بھیجا گیا کیونکہ مہلت اور عذاب میں منافات نہیں ہے جیسا کہ اوپر گذرچکا ہے اب پھر قرآن کریم کی حقانیت پر بحث ہے چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔
Top